حکیم راج روپ پوپلی

ولدیت: حکیم رام دتہ مل

تعلق: قصور، پنجاب (برصغیر ہند)

 

برصغیر کی سرزمین پر ایسے کئی حکما گزرے ہیں جنہوں نے طبِ یونانی کے فروغ اور ترویج میں اپنی زندگیاں وقف کر دیں۔ انہی قابل فخر شخصیات میں حکیم راج روپ پوپلی قصوری کا نام بڑے احترام سے لیا جاتا ہے، جو نہ صرف ایک ماہر طبیب تھے بلکہ ایک عظیم اور علمی خانوادے کے فرد بھی تھے۔

 

خاندانی پس منظر

حکیم راج روپ پوپلی کا تعلق قصور کے ایک معروف طبی خاندان سے تھا، جو "خاندانِ پوپلی" کے نام سے برصغیر میں پہچانا جاتا ہے۔ اس خاندان کی چودہ پشتوں تک طبابت کا سلسلہ جاری رہا، اور ہر نسل میں کئی باکمال اطباء پیدا ہوئے۔ تاریخ کے اوراق اس بات کے گواہ ہیں کہ عہدِ چغتائی (مغلیہ سلطنت) میں اسی خاندان کے بعض افراد شاہی طبیب کے منصب پر فائز رہے۔

 

ان کے آبا و اجداد کا تعلق قصبہ بلب گڑھ سے تھا، جہاں سے ہجرت کر کے وہ قصور کے نواح میں آباد ہوئے اور بالآخر قصور شہر کو مستقل مسکن بنا لیا۔

 

طبی خدمات اور مطب

حکیم راج روپ پوپلی نے نہ صرف اپنے خاندان کی طبی وراثت کو زندہ رکھا بلکہ اسے مزید وسعت دی۔ آپ نے ریاست بہاولپور میں بطور ہاسپٹل اسسٹنٹ فرائض انجام دیے، جہاں آپ کی خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھا گیا۔ بعد ازاں آپ نے لاہور، منٹگمری (موجودہ ساہیوال)، راولپنڈی، اور پشاور جیسے بڑے شہروں میں مطب قائم کیے۔ ان تمام مقامات پر عوام نے آپ کی مہارت اور دلسوزی کا اعتراف کیا۔

 

تالیفات و علمی کام

حکیم صاحب نے طب کی ترویج و تدریس کے لیے اپنی زندگی کا بڑا حصہ کتب نویسی میں صرف کیا۔ آپ کی قابل ذکر تالیفات میں شامل ہیں:

 

قرابادین پوپلی

خزینۃ الاطباء

کلید حکمت

تحفۃ المساکین

تحقیقاتِ طبیہ

 

اگرچہ یہ کتابیں کسی بھی ادارے سے شائع نہ ہو سکیں، لیکن ان کے مسودے طبی حلقوں میں علمی قدر و منزلت رکھتے ہیں۔ ان تالیفات سے اندازہ ہوتا ہے کہ آپ تحقیق، نسخہ نویسی، اور تجربات کی تدوین کے میدان میں بھی کمال رکھتے تھے۔

 

مشہور مجربات

حکیم راج روپ پوپلی نے کئی مؤثر مجربات تیار کیے جو مختلف پیچیدہ امراض میں آزمودہ اور مفید سمجھے جاتے تھے۔ ان میں سے چند مشہور ادویات درج ذیل ہیں:

 

دوائے مدر حیض – حیض کی کمی اور بندش کے لیے مفید

عرق دافعہ استسقاء – ذُقی، طِبلی، لحمی اقسام کے استسقاء (پیٹ کی سوجن) کے لیے

سفوف دافعہ نفث الدم – خون کی کھانسی کے لیے

دوائے دافعہ فالج

دوائے لقوہ و استرخاء – اعصابی کمزوری، چہرے کی ٹیڑھ، اور جسمانی ڈھیلا پن کے لیے

ان نسخوں کی افادیت کا دائرہ طبِ یونانی کی حدود سے بڑھ کر عوامی اعتماد تک پھیلا ہوا تھا۔

 

اختتامیہ

مرحوم حکیم راج روپ پوپلی قصوری نہ صرف اپنے وقت کے ماہر طبیب تھے بلکہ وہ ایک ایسے تاریخی خاندان کے چشم و چراغ تھے جس نے برصغیر میں یونانی طب کو زندہ رکھا۔ ان کی علمی خدمات، مجربات، اور تالیفات آج بھی طبی محققین اور روایتی اطباء کے لیے رہنما حیثیت رکھتی ہیں۔

 

قصور کی سرزمین کو ایسے باکمال اطباء پر بجا طور پر فخر ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ان کے کاموں کو محفوظ کر کے آنے والی نسلوں تک منتقل کیا جائے تاکہ طبِ یونانی کی شاندار روایت برقرار رہ سکے۔

 

تحریر: غلام محی الدین ۔ سلسلہ سوانحِ حکماء برصغیر

 

کلیدی الفاظ

حکیم راج روپ پوپلی

قصور کے طبیب

یونانی طب کی تاریخ

برصغیر کے مشہور حکیم

قرابادین پوپلی