حکیم غلام محی الدین فاروقی (مدراسی)
ولدیت: نواب محمد امین الدین حسین خان
سکونت: مدراس
علمی و خاندانی پس منظر
حکیم غلام محی الدین فاروقی نواب خاندانِ کرناٹک سے تعلق رکھتے تھے۔ آپ کے
پردادا، نواب محمد علی خان، ٹیپو سلطان کے دور میں انگریز حکومت کے ساتھ تعاون کے
باعث ممتاز مقام پائے۔ دادا کو جنگ بہادر کا لقب ملا جبکہ والد کو دولت اور زمینِ
املاک سے مستقل آمدنی حاصل رہی۔
ابتدائی تعلیم و پیشہ ورانہ آغاز
آپ نے اپنی ابتدائی تعلیم مدرسے میں حاصل کی اور مڈل تک تعلیم مکمل کی۔ اس کے
بعد سرکاری سروے آفس میں ملازمت کی، لیکن طب کے تئیں دل کی لگن نے آپ کا راستہ ہی
بدل دیا۔ لکھنؤ کے معروف حکیم مرزا امیر علی کے زیرِ سرپرستی چند ماہ گزارے، جہاں
آپ نے طب کی ابتدائی کتابیں پڑھی، عملی تجربہ حاصل کیا، اور ان کے انتقال کے بعد
حکیم مولوی محمد حیدر حسین فاروقی کے پاس چار سال تک رہ کر طب کے علوم میں مہارت
حاصل کی۔
طبی خدمات اور شہرت
بعد ازاں آپ نے استاد حکیم سید وجاہت حسین فاروقی سے مزید سیکھ کر اپنا مطب
قائم کیا، اور آج کل مدرسوں میں کامیابی سے پریکٹس کر رہے ہیں۔ مدراس کے معززین آپ
پر بھرپور اعتماد رکھتے ہیں۔ جب آپ حیدر آباد دکن تشریف لے گئے، تو مقامی لوگوں نے
آپ کی واپسی کے لیے درخواستوں پر مبنی اشتہار شائع کیا—یہ آپ کی شہرت اور خدمات کی
نشاندہی کرتا ہے۔
طاعون کے دوران خدمات
سنہ 1905 میں مدراس میں طاعون کے دور میں، آپ نے ڈاکٹروں پر تشدد کے باوجود
اپنی قابلیت سے گورنمنٹ کی توجہ حاصل کی۔ کئی لیکچرز دیئے اور عوام الناس کو اس
وبا سے بچاؤ کے طریقے بتائے۔ آپ کی شخصیت نہایت خلیق اور خدمتِ خلق سے سرشار تھی۔
حکیم غلام محی الدین فاروقی ایک برجستہ طبیب، عالمِ دین اور شخصیتِ عوامی
اعتماد تھے۔ مدرسے کی پہلی تعلیم سے لے کر حکمتِ عملی میں اعلیٰ درجے تک کا سفر آپ
نے خود طے کیا۔ اپنے علمی اور طبی خدمات کی بنیاد پر آپ نے نہ صرف مدراس بلکہ دیگر
شہروں میں بھی عوام کی صحت و تندرستی میں اہم کردار ادا کیا۔ طاعون جیسے بحرانوں
کے دوران بھی آپ نے علم و حکمت کے جوہر دکھائے۔
0 Comments
Post a Comment