تمباکو کا طبی مزاج

طب یونانی کے قدیم مصادر کے مطابق تمباکو (Nicotiana tabacum) کا طبع عموماً گرم و خشک (تیسرے درجے میں) بتایا گیا ہے

۔ حکیم مؤمن کے حوالہ سے نقلِ مآخذ میں ذکر ہے:

طبیعت آن در آخر سوم گرم و خشک است

یعنی تمباکو کا مزاج تیسری ڈگری میں گرم اور خشک ہے۔ اس کے اثرات میں خفیف تیزابیت بھی شامل ہوسکتی ہے، لہٰذا یہ عام طور پر خشک قسم کا تصور کیا جاتا ہے۔

 

افعال (افعال مفردہ و مرکبہ)

تمباکو کے افعال درج ذیل ہیں:

مُعَطِّش (پیاس بڑھانے والا) اور مُجَفِّف (خشک کرنے والا) ہے

اس کے دُود (دھواں) کو فضاؤں کے وبائی اثرات دور کرنے والا (مصلح فساد ہوا وبائی) اور دماغ کی رطوبتوں کو صاف کرنے والا (منقی رُطُوبات دماغ) قرار دیا گیا ہے

ضَرِّب (سم) کے زمرے میں بھی آتا ہے اور طویل استعمال سے زہریلا ثابت ہوسکتا ہے۔ حکیم مؤمن اسے “سمّ اقسامِ ماہی” قرار دیتا ہے

استعمالات (موضعی و داخلی)

تمباکو کے استعمال میں درج ذیل طریقے شامل ہیں:

دھواں (دود):

بیماری یا نسوں میں درد کے لیے تمباکو کا دھواں داخل کیا جاتا ہے۔ مثلاً دمہ اور خناق میں تدخین (انھال کرنا) فائدہ مند سمجھا جاتا ہے

چبانا و نگلنا:

گھونٹ یا چبائے ہوئے پتے پچاس کے دردِ دندانِ رُطوبتی، کھانسی اور بلغم سے متعلق شکایات میں آرام دیتے ہیں

خاکستر (ضماد):

 تمباکو کا راکھ نکال کر گلاب یا بادام کے تیل سے ملائیں تو زخموں پر لگانے سے پھیلے ہوئے زخم بھرنے میں اور خارش زدہ جلدی امراض (مثلاً گھاگ وغیرہ) میں مفید ہے

فوائد تمباکو

طب یونانی میں تمباکو کے چند اہم فوائد یہ ہیں:

رطوبتی دردوں میں آرام:

 سرد و مرطوب طبع کے دانت کے درد اور رگِ حبل منوی (مردوں میں پیشاب کی نالی) کے درد میں سکون پہنچاتا ہے

بلغم دور کرنا:

 خشک اور رُطوبتی کھانسی، دمہ (ربو بلغمی) اور پھپھڑوں کی رطوبت (ورم) میں فائدہ مند ہے

دماغی فالج سے بچاؤ:

 روایات میں ذکر ہے کہ تمباکو کے بخارات سے سرفہ (کھانسی) پیدا ہوتی ہے جو فالج کو روکتی ہے

زخموں کا علاج:

 اس کی راکھ کو مرہم کی طرح لگانے سے زخموں سے خون نکلنا رک جاتا ہے، جراثیم ختم ہوتے ہیں اور خارش زدہ زخم (جرب، پیسی وغیرہ) بہتر ہوجاتے ہیں

 

نقصانات تمباکو

تمباکو کے نقصانات بھی طب یونانی میں واضح ہیں:

دل و دماغ پر مضر اثرات:

 مخزن الادویہ میں آیا ہے کہ “تمباکو مضرِ قلب و مغز و اشتہا” ہے

یعنی یہ دل اور دماغ کے لیے زہریلا ہے اور بھوک میں کمی کرتا ہے۔

جسمانی کمزوری:

 مسلسل استعمال سے جسمانی لاغری، جلد کی خشکی اور قوتِ بازو میں کمی پیدا ہوتی ہے

خشکی و قبض:

 چونکہ یہ خشک مزاج ہے، اس لیے بلغم اور رطوبت کم کر کے قبض اور یبوست کا سبب بن سکتا ہے۔

احتیاطی تدابیر

تمباکو استعمال کرتے وقت درج ذیل احتیاطی تدابیر ملحوظ رہنی چاہئیں:

مقررہ مقدار میں استعمال:

 اگرچہ کچھ امراض میں فائدہ مند ہے، مگر ضرورت سے زیادہ استعمال سے مضر اثرات بڑھ جاتے ہیں۔

گرم طبع افراد پر پرہیز:

 چونکہ خود تمباکو گرم و خشک ہے، گرم طبیعت افراد میں یہ اور زیادہ گرمی پیدا کر سکتا ہے۔

امراض قلب/دماغ میں منع:

 قلب یا دماغ کے مریض، حاملہ خواتین اور بچوں کو تمباکو کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے

صاف ستھرا استعمال:

 تمباکو کے پتے اور راکھ کو اچھی طرح صاف کر کے ہی استعمال کریں، کیونکہ ملاوٹ کے اثرات خبیث ہوسکتے ہیں۔

حوالہ جات:

یہ تمام معلومات یونانی اطباء کے کلاسیکی مصادر جیسے مخزن الادویہ سے حاصل کی گئی ہیں

نمکات و افعال کے اقتباسات انہیں حوالوں سے لیے گئے ہیں، جو طب یونانی کے ماہرین کی مستند تصانیف پر مبنی ہیں۔