پیاز (Allium Cepa) طب یونانی کی روشنی میں: مزاج، فوائد اور طبی استعمال
تعارف
پیاز کی تاریخی اہمیت اور طب یونانی میں اس کا مقام
پیاز (Allium Cepa) ایک ایسی سبزی ہے جو انسانی خوراک
کا صدیوں سے ایک لازمی حصہ رہی ہے۔ یہ نہ صرف کھانوں کو لذیذ بنانے اور سلاد کے
طور پر استعمال ہوتی ہے بلکہ اس کے طبی فوائد بھی بے شمار ہیں، جن کی وجہ سے اسے
مختلف تہذیبوں میں غذائی اور شفا بخش مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ہے۔
پاکستانی ثقافت میں بھی پیاز کا روزانہ استعمال عام ہے
طب
یونانی، جو قدیم یونانی اطباء جیسے بقراط (Hippocrates) اور جالینوس (Galen) کے
نظریات پر مبنی ایک روایتی نظام طب ہے، پیاز کو ایک اہم مفرد دوا اور غذا کے طور
پر تسلیم کرتا ہے۔ یونانی طب کی جڑیں قدیم یونانی طبی اصولوں میں پیوست ہیں، اور
یہ نظام جنوبی ایشیا میں صحت اور شفا یابی کے لیے ایک مستند ذریعہ رہا ہے
طب
یونانی کے بنیادی اصول اور مزاج کا تصور
طب
یونانی کا بنیادی فلسفہ اخلاط اربعہ (Four Humors) اور
ارکان اربعہ (Four Elements) کے
تصور پر قائم ہے۔ یہ چار اخلاط — خون (Blood)، بلغم (Phlegm)، صفرا (Yellow Bile) اور
سودا (Black Bile) — اور
چار ارکان — آگ (Fire)، ہوا (Air)، پانی (Water)، اور مٹی (Earth) — انسانی
جسم اور کائنات کی بنیادی اکائیاں سمجھے جاتے ہیں۔ صحت کا دارومدار ان اخلاط اور
ارکان کے درمیان توازن پر ہوتا ہے، اور کسی بھی قسم کا عدم توازن بیماری کا سبب
بنتا ہے
مزاج (Temperament) کا تصور طب یونانی کا ایک بنیادی
ستون ہے، جو کسی بھی فرد یا مفرد دوا کی بنیادی خصوصیات کو بیان کرتا ہے۔ یہ ارکان
کے باہمی امتزاج سے پیدا ہونے والی کیفیات — گرم (Hot)، سرد (Cold)، خشک (Dry)، اور تر (Moist) — پر
مبنی ہوتا ہے۔ ادویات کو بھی ان کی تاثیر اور مزاج کے لحاظ سے گرم، سرد، خشک یا تر
کے درجات میں تقسیم کیا جاتا ہے
طب
یونانی میں کسی بھی دوا یا غذا کے مزاج کو سمجھنا علاج اور پرہیز میں کلیدی حیثیت
رکھتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ دوا کا بنیادی مقصد جسم کے بگڑے ہوئے مزاج کو تبدیل
کر کے توازن کی حالت پر واپس لانا ہے۔ جب جسم میں اخلاط کے توازن میں خلل پڑتا ہے
تو بیماری پیدا ہوتی ہے، اور علاج کا ہدف اس خلل کو دور کر کے اخلاطی توازن کو
بحال کرنا ہوتا ہے۔ اس لیے، کسی بھی مفرد دوا کا انتخاب صرف اس کے ظاہری فوائد کی
بنا پر نہیں کیا جاتا، بلکہ اس کے مزاج اور مریض کے مزاج کے درمیان مطابقت کو بھی
مدنظر رکھا جاتا ہے۔ یہ نقطہ نظر طب یونانی کو ایک انفرادی اور مریض محور نظام
بناتا ہے، جہاں ہر شخص کے منفرد مزاج کی بنیاد پر علاج تجویز کیا جاتا ہے۔ اس سے
یہ واضح ہوتا ہے کہ مزاج صرف ایک جامد درجہ بندی نہیں ہے بلکہ ایک متحرک اصول ہے
جو طب یونانی کے علاجاتی عمل کی بنیاد ہے۔
پیاز کا مزاج (Temperament of Onion - Mizaj)
قدیم اطباء کے مطابق پیاز کا مزاج
پیاز
کے مزاج کے بارے میں قدیم اطباء کے نظریات طب یونانی کے بنیادی اصولوں سے ہم آہنگ
ہیں۔
·
جالینوس (Galen) کے نظریات: جالینوس،
جن کے نظریات یونانی طب کی بنیاد ہیں، پیاز کو اس کے مزاج کے لحاظ سے "گرم
اور جلانے والی" (hot and burning) قرار
دیتے ہیں۔ ان کے مطابق، پیاز جسم کے لیے "نقصان دہ" ہو سکتی ہے کیونکہ
یہ "گرم اور خشک" کرتی ہے اور "پاخانہ آور نہیں ہوتی"۔
جالینوس نے اپنی تصنیف "De simplicium medicamentorum
temperamentis et facultatibus" (ادویہ مفردہ کے مزاج اور خواص پر مقالہ) میں
ادویات کے افعال کو گرم، سرد، خشک اور تر کی کیفیات کے امتزاج سے بیان کیا ہے۔
پیاز میں موجود "تیزی" (acridness) اسے
مدر بول (diuretic) بناتی
ہے، یعنی پیشاب آور خصوصیات کی حامل۔ تاہم، جالینوس بیمار افراد کے لیے اس کے
استعمال سے گریز کا مشورہ دیتے ہیں، کیونکہ اس کی شدید گرم اور خشک تاثیر بعض
بیماریوں میں مزید پیچیدگیاں پیدا کر سکتی ہے
·
ابن
سینا (Ibn Sina) کے
نظریات: ابن
سینا نے اپنی شہرہ آفاق تصنیف "القانون فی الطب" (The Canon of
Medicine) میں ادویات کو ان کی کیفیات (گرم، سرد، خشک، تر) کے لحاظ سے منظم
طریقے سے تقسیم کیا ہے۔ اگرچہ ابن سینا پیاز کو "غذا" کے زمرے میں شامل
کرتے ہیں، لیکن وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ یہ "اثرات پیدا کرتی ہے" (produce effects)
·
دیگر
اطباء کے اقوال: طب
سنتی (روایتی فارسی طب) کے مطابق، پیاز کا مزاج "گرم و خشک" ہوتا ہے اور
اس کی گرمی تیسرے درجے میں ہے۔ یہ درجہ بندی اس کی شدید تاثیر کو ظاہر کرتی ہے۔ یہ
بھی مانا جاتا ہے کہ پیاز کی تیزی اور تندی جتنی زیادہ ہو اور اس کی شکل جتنی لمبی
ہو، اس کی گرمی اور خشکی اتنی ہی زیادہ ہوتی ہے
پیاز کی مختلف اقسام اور ان کے مزاج پر اثرات
پیاز
کا مزاج اس کی حالت اور قسم کے لحاظ سے مختلف ہو سکتا ہے، جو اس کی طبی تاثیر کو
متاثر کرتا ہے۔ خام پیاز (Raw onion) پکی
ہوئی پیاز (Cooked onion) کے
مقابلے میں زیادہ گرم اور خشک خصوصیات رکھتی ہے اور اسے زیادہ "دوائی" (medicinal) خاصیت کا حامل
سمجھا جاتا ہے۔ اس کے برعکس، پکی ہوئی پیاز کی گرمی کم ہو جاتی ہے اور وہ غذائی
حیثیت اختیار کر لیتی ہے، جس سے اسے زیادہ آسانی سے خوراک میں شامل کیا جا سکتا ہے
پیاز
کی رنگت بھی اس کے مزاج پر اثر انداز ہوتی ہے۔ سرخ پیاز (Red onion) سفید
پیاز (White onion) کے
مقابلے میں زیادہ گرم ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ گرم مزاج افراد کے لیے گول اور سفید
پیاز کی سفارش کی جاتی ہے کیونکہ اس کی گرمی کم ہوتی ہے اور وہ ان کے مزاج سے زیادہ
ہم آہنگ ہوتی ہے
پیاز کے مزاج کو معتدل کرنے کے طریقے (مصلحات)
طب
یونانی میں، کسی بھی گرم یا خشک مزاج والی غذا یا دوا کے مضر اثرات کو کم کرنے اور
اس کے مزاج کو معتدل کرنے کے لیے "مصلحات" (correctives) کا
استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ مصلحات اس دوا کی شدت کو کم کرتے ہیں اور اسے جسم کے لیے
زیادہ قابل قبول بناتے ہیں، خاص طور پر ان افراد کے لیے جن کا اپنا مزاج گرم ہو
پیاز
کے مصلحات میں سرکہ (vinegar)، کاسنی (chicory) کا عرق، اور انار کا رس (pomegranate juice) شامل ہیں۔ یہ
تمام مصلحات سرد یا معتدل مزاج رکھتے ہیں، جو پیاز کی گرمی کو متوازن کرنے میں مدد
دیتے ہیں
مزاج
کی اس باریک بینی سے تفہیم، جو تیاری کے طریقوں اور اقسام کی بنیاد پر پیاز کے
مزاج میں تبدیلیوں کو شامل کرتی ہے، یونانی طب کے اندر ایک نفیس نقطہ نظر کو ظاہر
کرتی ہے۔ یہ صرف "گرم اور خشک" کی ایک سادہ درجہ بندی نہیں ہے، بلکہ ایک
متحرک اطلاق ہے جو معالجین کو دوا کے استعمال کو درست طریقے سے ایڈجسٹ کرنے کی اجازت
دیتا ہے۔ مثال کے طور پر، ایک کچی، تیز پیاز کو اس کے مضبوط دوائی اثرات (جیسے
بلغم کو کاٹنے کے لیے) کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے، جبکہ ایک پکی ہوئی، ہلکی
پیاز، شاید کسی مصلح کے ساتھ، اس کی غذائی قدر کے لیے یا گرم مزاج کو مزید بڑھنے
سے روکنے کے لیے استعمال کی جائے گی۔ یہ طب یونانی کی تجرباتی گہرائی کو نمایاں
کرتا ہے، جہاں خوراک کی تیاری کے جسم پر اثرات کے مشاہدات کو صحت کی فعال دیکھ
بھال کے لیے احتیاط سے ریکارڈ اور لاگو کیا گیا، جو بیماری کے ردعمل سے آگے بڑھ کر
ایک وسیع تر نقطہ نظر پیش کرتا ہے۔
پیاز کے طبی فوائد (Medicinal Benefits of Onion)
پیاز
کے طبی فوائد کی ایک طویل فہرست ہے، جنہیں قدیم اطباء اور جدید تحقیقات دونوں نے
تسلیم کیا ہے۔
نظام ہاضمہ پر اثرات
پیاز
میں موجود فائبر اور خاص انزائمز نظام ہاضمہ کو بہتر بناتے ہیں اور خوراک کو اچھی
طرح ہضم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ یہ معدہ کو طاقت فراہم کرتا ہے اور اس میں موجود
پری بائیوٹک فائبر آنتوں کی صحت کے لیے ضروری ہے
قلبی صحت اور خون پر اثرات
پیاز
دل کی صحت کے لیے انتہائی مفید سمجھی جاتی ہے۔ یہ خون کو پتلا رکھتی ہے، بلڈ پریشر
کو کنٹرول کرتی ہے، اور جسم میں کولیسٹرول کی سطح کو نارمل رکھتی ہے
"کیورسیٹن" (Quercetin) ہے۔ یہ اینٹی
آکسیڈنٹس جسم کے اندر آکسیڈیٹیو سٹریس کو کم کرتے ہیں اور اندرونی سوزش کو ختم
کرنے میں مدد دیتے ہیں، جو دل کی صحت کے لیے انتہائی مفید ہے
قوت مدافعت اور موسمی بیماریوں سے تحفظ
پیاز
میں وٹامن سی اور اینٹی آکسیڈنٹس کی وافر مقدار پائی جاتی ہے، جو قوت مدافعت کو
مضبوط بناتی ہے اور جسم کو بیماریوں سے لڑنے کی صلاحیت فراہم کرتی ہے
ہڈیوں
کی صحت اور کینسر سے بچاؤ
پیاز
کو کیلشیم کا بھی ایک اچھا ذریعہ سمجھا جاتا ہے، جو ہڈیوں اور دانتوں کی صحت کو
برقرار رکھنے اور بہتر بنانے کے لیے نہایت ضروری ہے
دیگر
طبی فوائد
·
مقوی
باہ (Aphrodisiac): پیاز
کا عرق شہد کے ساتھ مقوی باہ ہوتا ہے
·
جلد
اور بالوں کی صحت: پیاز
میں موجود وٹامن سی اور اینٹی آکسیڈنٹس جلد اور بالوں کے لیے نہایت مفید ہیں۔ یہ
جلد کی عمر بڑھنے کے عمل کو سست کرتا ہے، بالوں کی جڑوں کو مضبوط بناتا ہے، نئے
بالوں کی افزائش کو فروغ دیتا ہے، اور خشکی کو کنٹرول کرنے میں بھی مددگار ہے
·
مدر
بول (Diuretic): پیاز
پیشاب آور خصوصیات رکھتی ہے، جو پیشاب کی رکاوٹ اور گردوں کے افعال کو بہتر بنانے
میں مدد دیتی ہے
·
سوزش
اور درد میں کمی: پیاز
میں اینٹی انفلامیٹری اور مسکن خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ اسے جوڑوں کے درد، عرق
النساء (sciatica)، کان کے درد، اور گلے کی
خراش میں استعمال کیا جاتا ہے
·
زخموں
کا التیام (Wound Healing): پیاز
کو پھوڑوں سے پیپ نکالنے کے لیے پلٹس کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے، اور اس کا رس
زخموں اور کیڑے کے کاٹنے پر لگایا جاتا ہے
·
بینائی
میں بہتری: پیاز
کا رس شہد کے ساتھ ملا کر آنکھوں کی کمزوری، قرنیہ کے سفید دھبوں، اور عام بصری
دھندلاہٹ کے علاج میں مفید ہے
·
لو
سے بچاؤ (Heatstroke Prevention): گرمیوں
میں پیاز کا استعمال گرمی کی شدت کو کم کرنے میں مفید ثابت ہوتا ہے، کیونکہ اس میں
پایا جانے والا کیمائی کمپاؤنڈ 'کوئیرسٹن' ٹھنڈک کا احساس جگاتا ہے اور لو سے بچاؤ
ممکن بناتا ہے
·
تلی
کے ورم کا علاج (Spleen Inflammation): تلی
کے ورم کے سب سے کامیاب علاج میں پیاز کا استعمال شامل ہے
·
خارش
کا علاج (Itch Relief): خارش
میں پیاز کا رس ملنے سے آرام ہوتا ہے اور خارش دور ہو جاتی ہے
·
کان
کے مسائل (Ear Problems): گرم
پیاز کا رس یا کچے پیاز کا رس کان کے درد، پیپ والے کان، اور کان میں پانی جانے کی
صورت میں مفید ہے
·
سر
درد (Headaches): پیاز
کا زیادہ استعمال سر درد کا سبب بن سکتا ہے، لیکن پیاز کا پیسٹ چھاچھ کے ساتھ ملا
کر سر درد میں آرام دیتا ہے
·
حیض
آور (Emmenagogue): پیاز
حیض کو جاری کرنے میں مدد دیتی ہے
·
جسمانی
وزن میں اضافہ/کمی: پیاز
کو گڑ کے ساتھ کھانے سے وزن بڑھتا ہے، جبکہ گرم پانی کے ساتھ کھانے سے جسم کی
اضافی چربی کم ہوتی ہے
طب یونانی میں پیاز کا استعمال (Uses of Onion in Unani
Medicine)
پیاز
کا استعمال طب یونانی میں صدیوں سے جاری ہے، اور برصغیر کے حکماء نے بھی اس کے
فوائد اور استعمال پر گہرا کام کیا ہے۔
حکیم اجمل خان کے تناظر میں
حکیم
اجمل خان (1868–1927) برصغیر کے ایک ممتاز یونانی طبیب، محقق، اور مصلح تھے۔ وہ
یونانی طب کے احیاء اور فروغ کے لیے اپنی خدمات کے لیے جانے جاتے ہیں۔ انہوں نے
یونانی طب میں مغربی تصورات کو شامل کرنے کی وکالت کی اور تحقیق و معیاریت پر زور
دیا
حکیم محمد سعید کی مطبوعات میں
حکیم
محمد سعید (1920–1998) پاکستان کے ایک نامور طبی محقق، اسکالر، اور مخیر شخصیت
تھے، جنہوں نے 1948 میں ہمدرد فاؤنڈیشن کی بنیاد رکھی۔ انہوں نے طب اور دیگر
موضوعات پر 200 سے زائد کتب تصنیف کیں
دیگر برصغیر کے حکماء اور کتب
برصغیر
کے دیگر حکماء نے بھی پیاز کے طبی خواص پر گہرا کام کیا ہے۔ حکیم عبدالوحید سلیمانی
کی کتاب "خواص پیاز" (Properties of Onion) اس
کی ایک مثال ہے۔ اس کتاب میں پیاز کا تعارف، مختلف زبانوں میں اس کے نام، اقسام،
اور کن کن بیماریوں میں اس کا علاج کیا جا سکتا ہے، تفصیل سے بیان کیا گیا ہے
نتائج اور سفارشات (Conclusions and Recommendations)
پیاز کی طبی اہمیت کا خلاصہ
پیاز،
جو روزمرہ کی خوراک کا ایک عام حصہ ہے، طب یونانی میں ایک اہم اور کثیر الفوائد
مفرد دوا کے طور پر تسلیم کی جاتی ہے۔ اس کی طبی اہمیت اس کے مزاج، یعنی گرم و خشک
تاثیر، اور اس میں موجود غذائی اجزاء اور بائیو ایکٹیو مرکبات سے حاصل ہوتی ہے۔
قدیم اطباء جیسے جالینوس اور ابن سینا نے پیاز کے مختلف طبی خواص کو بیان کیا ہے،
جن میں اس کا مدر بول، مقوی باہ، اینٹی انفلامیٹری، اور ہاضمہ کو بہتر بنانے والا
کردار شامل ہے۔ برصغیر کے حکماء نے بھی اس کے فوائد کو تسلیم کیا اور اسے مختلف
بیماریوں کے علاج میں استعمال کیا۔
پیاز
کے فوائد نظام ہاضمہ کی بہتری، قلبی صحت کا تحفظ، خون کو پتلا رکھنے، بلڈ پریشر
اور کولیسٹرول کو کنٹرول کرنے، قوت مدافعت کو مضبوط بنانے، اور موسمی بیماریوں سے
بچاؤ تک پھیلے ہوئے ہیں۔ مزید برآں، یہ ہڈیوں کی صحت، کینسر سے بچاؤ، جلد اور
بالوں کی نشو و نما، اور سوزش و درد میں کمی کے لیے بھی مفید ہے۔ پیاز کے مزاج کو
اس کی تیاری کے طریقوں (خام بمقابلہ پکی ہوئی) اور اقسام (سرخ بمقابلہ سفید) کے
لحاظ سے سمجھنا، اور اس کے مزاج کو معتدل کرنے کے لیے مصلحات کا استعمال، طب
یونانی کے علم کی باریک بینی اور عملی حکمت کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ مریض کے انفرادی
مزاج اور بیماری کی کیفیت کے مطابق علاج کو ڈھالنے کی صلاحیت فراہم کرتا ہے۔
مزید تحقیق کی ضرورت
اگرچہ
طب یونانی میں پیاز کے بارے میں وسیع روایتی علم موجود ہے، جدید سائنسی تحقیق اس
کے کئی فوائد کی تصدیق کرتی ہے۔ ابن سینا کے بیان کردہ تجرباتی اصول، جو ادویات کی
تاثیر کو جانچنے کے لیے سائنسی طریقہ کار کی بنیاد فراہم کرتے ہیں
مستقبل
کی تحقیق پیاز کے مخصوص مرکبات جیسے کیورسیٹن اور سلفر کمپاؤنڈز کے طبی افعال کو
طب یونانی کے مزاجی تصورات کے ساتھ جوڑنے پر توجہ دے سکتی ہے۔ اس طرح کی تحقیق نہ
صرف قدیم یونانی علم کی تصدیق کرے گی بلکہ اسے جدید طبی دنیا کے لیے مزید قابل فہم
اور قابل قبول بھی بنائے گی۔ یونانی طب کے کلاسیکی متون کا گہرائی سے مطالعہ اور
ان کے عملی اطلاق پر مزید تحقیق، اس قدیم اور موثر نظام طب کے بھرپور ورثے کو
محفوظ رکھنے اور اسے معاصر صحت کی دیکھ بھال میں شامل کرنے کے لیے ضروری ہے۔
References:
1.
Science or
Superstition: the rise and fall of galenic medicine - Royal College of Physician – UK
2.
Importance of
pharmacovigilance in Unani system of medicine - National Library of Medicine.
3.
Allium cepa: A
traditional medicinal herb and its health benefits - Journal of Chemical and
Pharmaceutical Research
4.
Avicenna's Canon of
Medicine: a review of analgesics and anti-inflammatory substances - National Library
of Medicine.
5.
Ibn Sina's Canon of
Medicine: 11th century rules for assessing the effects of drugs - National
Library of Medicine
6.
“Relevance
of Modern Methods of Studies in Unani Medicine - International Journal of
Pharmacognosy.
7.
The Humors and You!
Medieval Health, Diet, and Humoral Theory - Bernard Becker Medical Library.
8.
Hakim Ajmal Khan
(1868-1927) - Unani Herbal
9.
Galen, Method of
Medicine, Volume III - LOEB CLASSICAL LIBRARY.
10. The Concept of Whole Substance in Galen’s Simple Medicines
0 Comments
Post a Comment