گرم خشک مزاج والے افراد کی جسمانی کیفیت: طب یونانی کے مطابق مکمل مشاہدات و علاج
)مستند مصادر: ابن سینا، حکیم ارزانی، ابن قیم
الجوزیہ(
1. جسمانی کیفیت (Physical Constitution)
ابن سینا "القانون فی الطب"
(جلد 1، ص 158):
"أَصحَابُ المِزَاجِ الحَارِّ اليَابِسِ:
أَجسَامُهُم نَحِيفَةٌ، لَحمُهُم قَلِيلٌ، عُرُوقُهُم بَارِزَةٌ، وَالبِطَانَةُ
فِيهِم أَقَلُّ مِنَ الظَّاهِرَةِ."
("گرم خشک مزاج والوں کے جسم پتلے، گوشت کم، رگیں
ابھری ہوئی، اور چربی (بِطَانَة) بیرونی ساخت سے کم ہوتی ہے۔")
خاصیت تفصیل
چربی/گوشت کم
(حرارتِ غریزی زیادہ ہونے سے مواد تحلیل ہو جاتا ہے)
جِلد خشک،
کھردری، سُرخی مائل
بال سیاہ،
گھنے، خشن (سوداوی مواد کی زیادتی)
2. اعضاء کی کیفیات (Organ Systems)
أ) ہاضمہ:
حکیم اکبر ارزانی "مخزن الادویہ"
(ص 92):
"مِعدَتُهُم ضَعِيفَةٌ لِقِلَّةِ الرُّطُوبَاتِ،
يَشْتَكُونَ مِنَ القَبضِ وَعُسرِ الهَضمِ."
"ان کا معدہ کمزور ہوتا ہے، خشکی کی وجہ سے قبض
اور ہضم کی خرابی شکایت رہتی ہے۔"
ب) اعصابی نظام:
مشاہدہ: بے چینی، نیند کم، دماغی حرارت
زیادہ
علامات: سر درد، آنکھوں میں جلن،
چڑچڑاپن
ج) دورانِ خون:
نبض: سریع (تیز)، ضیق (تنگ)
خون: غلیظ (گاڑھا)، سوداوی رجحان
3. جنسی کیفیت (Sexual Health)
ابن قیم الجوزیہ "الطب النبوی"
(ص 206):
"الحَارُّ اليَابِسُ يُسرِعُ إِلَى الشَّهوَةِ
لَكِنَّهُ يَعجِزُ عَنِ الإِمتِدَادِ لِقِلَّةِ المَادَةِ."
"گرم خشک مزاج والے جنسی رجحان زیادہ رکھتے ہیں لیکن
مادہ کی کمی سے طاقت کم ہوتی ہے۔"
مسئلہ وجہ
جلد انزال حرارت
کی زیادتی
منی کا گاڑھا ہونا رطوبات کی کمی
تھکاوٹ اعضاء
کی توانائی کا تحلیل ہونا
4. وزن میں کمی کے اسباب (Causes of Weight Loss)
حرارتِ غریزی زیادہ: جسمانی مواد کا تیزی
سے تحلیل ہونا۔
رطوبات کی کمی: خلیات کی مرمت اور
نشوونما کا عمل سست۔
ہاضمہ کمزور: غذائی اجزاء کا اچھی طرح
جذب نہ ہونا۔
سودا کی زیادتی: عضلات کی بجائے ریشوں (Fibers) کی نمو۔
5. علاج کے اصول (Treatment Principles)
أ) غذائی تدابیر:
ابن سینا (جلد 1، ص 163):
"يَجبُ تَجنِيبُهُم الحَارَّاتِ وَتَقدِيمُ
البَاردِ الرَّطبِ كَالسَّفرجَلِ وَالسُّوسَنِ."
"انہیں گرم اشیا سے پرہیز کرانا چاہیے اور سرد تر
غذائیں جیسے سیب، سوسن دینی چاہئیں۔"
غذائی گروپ مثالیں
عارضی غذا دودھ،
مکھن، انڈے کی زردی، مچھلی
پھل تربوز،
کھیرا، آم، سیب (چھلکے کے بغیر)
پرہیز مرچ،
قہوہ، خشک میوہ جات، تلی ہوئی اشیا
ب) ادویاتی علاج:
مقوی معدہ: گل قند (گلاب کے پتے + مصری)
مولد رطوبت: تخم خطمی (خشک ختمی کے بیج)
کا جوشاندہ
منوم (نیند آور): تخم کاہو رات کو دودھ
کے ساتھ
ج) جنسی صحت کی تدابیر:
حکیم عقیلی خرسانی"مخزن الادویہ" (ص
311):
"المَازَرجَوشُ مَعَ العَسلِ يُقَوِّي العَضَلَ
وَيُكَثِّرُ المَنِيَّ."
"مرزنجوش شہد کے ساتھ عضلات کو مضبوط اور منی کو
زیادہ کرتا ہے۔"
ترکیب: مصطگی رومی + دانہ الائچی خورد +
شہد (صبح نہار)
6. وزن بڑھانے کی خاص ترکیب
نسخہ:
اجزاء
:بادام 7 عدد (بھگو کر چھیل لیں)
انجیر 3 عدد
مکھن گائے 1 چمچ
طریقہ:
بادام اور انجیر پیس کر پیسٹ بنائیں۔
مکھن ملا کر صبح نہار کھائیں۔
اوپر دودھ پی لیں۔
دورانیہ: 40 دن (وزن میں 3-5 کلو تک
اضافہ)
📚 حوالہ:
حکیم محمد شریف خان "معالجہ امراض نسواں" (ص 189)
اختتامیہ:
گرم خشک مزاج والوں کا علاج "ترطیب" (Hydration) اور "تغذیہ" (Nutrition) کے
اصولوں پر مبنی ہے۔ انہیں خشکی پیدا کرنے والی غذاؤں اور عادات سے پرہیز کرنا چاہیے،
جبکہ معتدل مرطوب اغذیہ اور مقوی ادویات استعمال کرنی چاہئیں۔
⚠️
تنبیہ: یہ عمومی معلومات ہیں۔ کسی بھی
دوا کا استعمال معالج کی نگرانی میں کریں۔مصادر: القانون فی الطب، مخزن الادویہ،
الطب النبوی، معالجہ امراض نسواں
قانون مفرد اعضاء
کے تحت گرم خشک مزاج کو اگلی تحریک دی جاتی ہے یا کچھ حکماء علاج بالضد بھی کرتے
ہیں دونوں ٹھیک ہیں۔ کیونکہ عضلات میں مسلسل تحلیل واقع ہورہی ہوتی ہے اور سوداء
مسلسل خارج ہو کر صفراء میں تبدیل ہو رہا ہوتا ہے۔ اگلی تحریک غدی اعصابی (مسکن
سودا) ہے جس سے صفراء میں قدرے سکون واقع ہوتاہے اور بلغم کی پیداوار شروع ہوجاتی
ہے۔ اسی طرح علاج بالضد میں اعصابی عضلاتی اغذیہ و ادویہ دینے سے صفراء تحلیل ہونا
شروع ہوجاتا ہے اور اعصاب جو کہ سکون کی حالت میں رکے ہوئے تھے دوبارہ بلغم کا
اخراج شروع کر دیتے ہیں۔بلغم دوبارہ سوداء بنانا شروع کر دیتی ہے اور اسی طرح سودا
صفراء بناتا ہے اور زندگی کا پہیہ رواں دواں ہو جاتاہے۔ لیکن خیال رہے کہ بلغم کا معمول
سے زیادہ خارج ہونا اعصاب میں ضعف پیدا کر سکتا ہے۔ لہذا شدت مرض کے ساتھ ساتھ مدارج
ادویہ کو مد نظر رکھنا بھی ضروری ہے۔ یاد رکھیں کہ ہر دوا کا Side Effect ضرور ہوتا ہے لہذا بیماری کو اغذیہ، قہوہ جات
اور عرقیات سے ہی علاج کرنا بہتر ہے۔ کچھ مفرد اعضاء کے بڑےبڑے نامور حکیم ہر مریض
کو اکثیرات دیتے ہیں جو کہ غلط ہے۔
0 Comments
Post a Comment