اعصابی عضلاتی محرک: ایک جامع مطالعہ
اعصابی عضلاتی محرک
قانون مفرد اعضاء کی ایک اہم دوا ہے، جو ان حالات میں استعمال کی جاتی ہے جب مریض
کے جسم میں اعصابی غدی تحریک پیدا ہو جائے۔ اس مضمون میں ہم اعصابی عضلاتی محرک کے
نسخے، اس کے اثرات، اور اس کے استعمال کے اصولوں پر تفصیل سے روشنی ڈالیں گے۔
اعصابی عضلاتی محرک کا
تعارف
قانون مفرد اعضاء کے
مطابق، اعصابی عضلاتی محرک دو مفردات کا مرکب ہے، جو تخم کاسنی اور قلمی شورہ پر
مشتمل ہوتا ہے۔ ان دونوں اجزاء کو 5:3 کے تناسب سے ملا کر پاؤڈر بنایا جاتا ہے۔ یہ
دوا اپنے پہلے درجے کی خصوصیات کی بنا پر نہایت مؤثر سمجھی جاتی ہے اور ان مریضوں
کے لیے تجویز کی جاتی ہے جن میں اعصابی غدی تحریک کی شدت ہو۔
اعصابی غدی تحریک اور
اس کی علامات
اعصابی غدی تحریک اس
وقت پیدا ہوتی ہے جب جسم میں اعصاب کا تعلق غدد کے ساتھ ہو اور یہ غدد بلغم پیدا
کرنے اور اسے جمع کرنے میں مصروف ہوں۔ اس تحریک کی شدت سے درج ذیل علامات ظاہر ہو
سکتی ہیں:
·
عضلات میں سکون اور کمزوری
·
جسم میں بلغم کی زیادتی
·
عضلات کو غذا کی فراہمی میں کمی
جب اعصابی غدی تحریک
بڑھ جاتی ہے تو عضلات کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے، کیونکہ عضلات کو مطلوبہ غذا نہیں
ملتی۔ اس صورت میں اعصاب کا تعلق غدد سے ہٹا کر عضلات کی طرف منتقل کرنا ضروری ہو
جاتا ہے تاکہ عضلات کو درکار غذا فراہم کی جا سکے۔
دوا کی تیاری
اعصابی عضلاتی محرک درج
ذیل اجزاء پر مشتمل ہے:
1.
تخم کاسنی: یہ ایک قدرتی جزو ہے جو بلغم کی صفائی اور اعصاب کی
تقویت کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
2.
قلمی شورہ: یہ جزو خون کی صفائی اور عضلات کی غذا کو بہتر بنانے
میں مدد دیتا ہے۔
ان دونوں اجزاء کو 5:3
کے تناسب سے ملا کر باریک پاؤڈر بنایا جاتا ہے۔ یہ مرکب اپنے پہلے درجے کے اثرات
کی وجہ سے اعصابی عضلاتی محرک کہلاتا ہے۔
اعصابی عضلاتی محرک کا
طریقہ کار
قانون مفرد اعضاء کے
اصولوں کے مطابق، جب مریض میں اعصابی غدی تحریک کی شدت ہو، تو درج ذیل عمل کیا
جاتا ہے:
1.
اعصاب کا تعلق تبدیل کرنا: غدد کے ساتھ اعصاب کے تعلق کو عضلات کی طرف منتقل کیا
جاتا ہے۔
2.
سودا پیدا کرنا: ایسی غذائیں اور دوائیں دی جاتی ہیں جو خون میں سودا
پیدا کرتی ہیں، کیونکہ سودا عضلات کی غذا ہے۔
3.
مناسب دوا کا استعمال: اعصابی عضلاتی محرک استعمال کر کے بلغم کی زیادتی کو
ختم کیا جاتا ہے اور عضلات کی غذا کی فراہمی کو بہتر بنایا جاتا ہے۔
دوا کے فوائد
·
بلغم کی زیادتی کو ختم کرنا
·
عضلات کی غذا کی فراہمی کو بہتر
بنانا
·
اعصابی غدی تحریک کو کم کر کے
عضلات کو متحرک کرنا
·
جسم میں اعصاب اور عضلات کے توازن
کو بحال کرنا
استعمال کے اصول
اعصابی عضلاتی محرک صرف
ان مریضوں کے لیے مفید ہے جن میں اعصابی غدی تحریک پہلے درجے پر ہو۔ دوا کے
استعمال سے پہلے درج ذیل عوامل پر غور کیا جاتا ہے:
·
مریض کی مکمل حالت کا جائزہ
·
بلغم کی شدت
·
عضلات کی کمزوری کی سطح
نتیجہ
اعصابی عضلاتی محرک
قانون مفرد اعضاء کے ایک اہم اصول پر مبنی دوا ہے جو اعصاب، غدد، اور عضلات کے
درمیان توازن بحال کرتی ہے۔ تخم کاسنی اور قلمی شورہ کے اس مرکب کے ذریعے بلغم کی
زیادتی ختم کی جاتی ہے اور عضلات کو مطلوبہ غذا فراہم کی جاتی ہے۔
یہ دوا پہلے درجے کی
حالت میں مؤثر ثابت ہوتی ہے اور مریض کی صحت کو بہتر بنانے میں کلیدی کردار ادا
کرتی ہے۔ اس کا صحیح استعمال نہ صرف مریض کی تکلیف کو کم کرتا ہے بلکہ اس کی عمومی
صحت میں بھی بہتری لاتا ہے۔
اعصابی عضلاتی محرک بنانے کا طریقہ:
تخم کاسنی – تخم چکوری – (Cichorium intybus) - کاسنی کے بیج صاف شدہ - 60 گرام
قلمی شورہ – (Potassium nitrate)- (KNO3) – 35 گرام
بنانے کا طریقہ:- سب سے پہلے کاسنی کے بیجوں کو اچھی طرح تسحیق (پاؤڈر، کھرل) کر لیں اس میں قلمی شورہ شامل کر کے دوبارہ اچھی طرح تسحیق کریں۔ مرکب تیار ہے۔
مقدار خوراک:- ایک گرام سے تین گرام بلحاظ وزن و عمر کھانا کھانے کے ایک گھنٹے
بعد نیم گرم پانی سے
نفع خاص:- غدی عضلاتی، غدی اعصابی اور اعصابی عضلاتی تحریک کے امراض
مضر (نقصان):- رطوبت کو خارج کرتا ہے۔بلغمی امراض (تر سرد) کے لئے مضر ہے۔
0 Comments
Post a Comment